تعلیمی منصوبہ بندی
تعلیمی منصوبہ
- تعلیمی نصاب کو جامع بنانا۔
- قابل ِ قبول تعلیمی اسناد صادر کرنا۔
- معیار ی امتحانی نظام وضع کرنا۔
- مدارس میں تحقیقات کو رواج دینا ۔
- مدارس کے لیے قابل اساتید تیار کرنا۔
- علمی تبادلہ کے لیے ماحول فراہم کرنا ۔
- اتحاد بین المسلمین کو نصاب کا حصہ بنانا۔
- دینی طلاب میں پیشہ وارانہ فنی تعلیم کو فروغ دینا۔
- تمام قومی اور علمی میادین میں ضرورتوں کو پورا کرنا۔
- دینی تعلیمی نظام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا۔
- تعلیمی ارتقاء کے لیے علمی و تخصصی سیمینار ز کا انعقاد کرنا۔
- تعلیمی سطح کے ارتقاء کے لیے علمی مقابلاجات منعقد کرنا۔
- جدید تقاضوں کے مطابق نصاب تعلیم تدوین کرنا ۔
- مدارس کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کے قابل بنانا۔
- مختلف مسالک کے علماء سے علمی و تدریسی استفادہ کرنا۔
- عصری تعلیمی اداروں کے ساتھ علمی و تحقیقاتی تعاون بڑھانا ۔
- جید علماء ،سکالرز اور دانشور شخصیات کے ذریعے رہنمائی لینا ۔
- تمام مدارس و جامعات کے تعلیمی نصاب یکسان اور ہم آہنگ کرنا ۔
- نصابی کتب مہیا کرنا اور مدارس کی ضرورت کے مطابق فراہم کرنا۔
- تدریسی عمل کے معیار کو بہتر اور بلند کرنے کے لیے تربیتِ معلم کے مراکز قائم کرنا ۔
- اساتذہ کے لئے تربیتی کورسز کا اہتمام کرنا اور طلباء کی اصلاح اور تربیت کے لئے اقدامات کرنا۔
- علمی ارتقاء کے لیے بین الاقوامی تعلیمی ادارے اور علمی مراکز کے ساتھ علمی مشاورت اور مفاہمت کرنا۔
- مملکت و ملت عزیز پاکستان کی تمام علمی ،دینی ،تحقیقی،فکری ،نظریاتی اور تربیتی ضرورتوں کو پورا کرنا۔
- یونیورسٹیوں ،کالجوں اور دیگر علمی مرکز سے علمی تبادلے اور سکالرز اور دانشواران سے علمی استفادہ کیلیے ماحول فراہم کرنا۔
- جدیدعصری تقاضوں کے مطابق تعلیمات اسلامیہ کی ترویج و اشاعت،اہم موضوعات پر مستند علمی وتحقیقی مقالات وکتب تالیف و تصنیف کروانا۔
- کامیاب طلباء و طالبات کو مختلف زبانیں من جملہ اردو،انگریزی، فارسی اور عربی سکھا کر انہیںاس قابل بنانا کہ وہ مذکورہ زبانوں میں علمی خدمات پیش کرسکیں ۔
