تعلیمی منصوبہ بندی

 

  1. تعلیمی نصاب کو جامع بنانا۔
  2.  قابلِ قبول تعلیمی اسناد صادر کرنا۔
  3. معیار ی امتحانی نظام وضع کرنا۔
  4. مدارس میں تحقیقات کو رواج دینا ۔
  5. مدارس کے لیے قابل اساتید تیار کرنا۔
  6. علمی تبادلہ کے لیے ماحول فراہم کرنا ۔
  7. اتحاد بین المسلمین کو نصاب کا حصہ بنانا۔
  8. دینی طلاب میں پیشہ وارانہ فنی تعلیم کو فروغ دینا۔
  9. تمام قومی اور علمی میادین میں ضرورتوں کو پورا کرنا۔
  10. دینی تعلیمی نظام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا۔
  11. تعلیمی ارتقاء کے لیے علمی و تخصصی سیمینار ز کا انعقاد کرنا۔
  12. تعلیمی سطح کے ارتقاء کے لیے علمی مقابلاجات منعقد کرنا۔
  13. جدید تقاضوں کے مطابق نصاب تعلیم تدوین کرنا ۔
  14. مدارس کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کے قابل بنانا۔
  15. مختلف مسالک کے علماء سے علمی و تدریسی استفادہ کرنا۔
  16. عصری تعلیمی اداروں کے ساتھ علمی و تحقیقاتی تعاون بڑھانا ۔
  17. جید علماء ،سکالرز اور دانشور شخصیات کے ذریعے رہنمائی لینا ۔
  18.  تمام مدارس و جامعات کے تعلیمی نصاب یکسان اور ہم آہنگ کرنا ۔
  19. نصابی کتب مہیا کرنا اور مدارس کی ضرورت کے مطابق فراہم کرنا۔
  20.   تدریس کے معیار کو بہتر اور بلند کرنے کے لیے تربیتِ معلم کے مراکز قائم کرنا ۔
  21. اساتذہ کے لئے تربیتی کورسز کا اہتمام کرنا اور طلباء کی اصلاح اور تربیت کے لئے اقدامات کرنا۔
  22. علمی ارتقاء کے لیے بین الاقوامی تعلیمی ادارے اور علمی مراکز کے ساتھ علمی مشاورت اور مفاہمت کرنا۔
  23. مملکت و ملت عزیز پاکستان کی تمام علمی ،دینی ،تحقیقی،فکری ،نظریاتی اور تربیتی ضرورتوں کو پورا کرنا۔
  24. یونیورسٹیوں ،کالجوں اور دیگر علمی مرکز سے علمی تبادلے اور سکالرز اور دانشواران سے علمی استفادہ کیلیے ماحول فراہم کرنا۔
  25. جدیدعصری تقاضوں کے مطابق تعلیمات اسلامیہ کی ترویج و اشاعت،اہم موضوعات پر مستند علمی وتحقیقی مقالات وکتب تالیف و تصنیف کروانا۔
  26. کامیاب طلباء و طالبات کو مختلف زبانیں من جملہ اردو،انگریزی، فارسی اور عربی سکھا کر انہیں اس قابل بنانا کہ وہ مذکورہ زبانوں میں علمی خدمات پیش کرسکیں ۔